نئی دہلی، 8 ؍جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )مشہور اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک پرمبینہ طورپر نفرت آمیر تقریر کرنے کے الزامات سامنے آنے کے بعد وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے آج کہا کہ مناسب کارروائی کے لیے ان کی تقریروں کی سی ڈی کی انکوائری کی جا رہی ہے۔انہوں نے اس عزم کا بھی اظہارکیا کہ حکومت دہشت گردی پر سمجھوتہ نہیں کرے گی۔راج ناتھ نے کہاکہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کی تقریروں کا ہم نے نوٹس لیا ہے اور معاملے کی جانچ کے لیے ضروری ہدایات بھی دے دی گئی ہیں۔معاملے کی مکمل تحقیقات کی جائے گی۔وزیر داخلہ نے یہاں ایک پروگرام کے دوران کہاکہ ان کی تقریروں کی سی ڈی کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔۔راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ اس معاملے میں ضروری کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ جہاں تک حکومت کی بات ہے ، تو ہم دہشت گردی سے کسی بھی قیمت پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔منصفانہ کارروائی کی جائے گی۔ ذاکر نائیک اس خبرکے میڈیا میں آنے کے بعدسے تحقیقات کے دائر میں آگئے ہیں کہ ڈھاکہ میں کیفے پر حملہ کرنے والے کچھ دہشت گردمبینہ طورپر نائیک کی تقریروں سے متاثر تھے۔مہاراشٹر حکومت نے بھی کل اس اسلامی اسکالر کی تقریروں کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دیویندرفڑنویس نے میڈیا کو بتایاکہ میں نے ممبئی پولیس کمشنر سے ڈاکٹر نائیک کی تقریروں کی جانچ کرکے رپورٹ جمع کرنے کوکہا ہے۔فڑنویس، جن کے پاس محکمہ داخلہ کا چارج بھی ہے، نے کہا کہ نائیک کی تقریروں ، ان کے سوشل میڈیا اکاونٹ اورممبئی میں ان کی تنظیم کو ملنے والے فنڈ کے ذرائع کی بھی جانچ کی جائے گی۔وہیں اس پورے معاملہ پر ڈاکٹر ذاکرنائیک نے بیان جاری کرتے ہوئے اپنے اوپر لگائے گئے سبھی الزامات سے انکارکیا ہے اور کہا کہ وہ اس بات سے بالکل بھی اتفاق نہیں رکھتے ہیں کہ ڈھاکہ میں معصوم لوگوں کا قتل ان سے متاثر ہو کر کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی تقریر میں میں نے کسی کومسلمان یا غیر مسلم کے قتل کے لیے کبھی نہیں اکسایاہے ۔حال ہی میں اطلاعات و نشریات کی وزارت کا چارج سنبھالنے والے ایم وینکیا نایڈو نے ذاکر نائیک کی تقریروں کو انتہائی قابل اعتراض بتایاتھا۔انہوں نے صحافیوں سے کہاکہ وزارت داخلہ ان تقریروں کی تحقیقات کے بعد مناسب کارروائی کرے گی ۔دعوی کیا جارہا ہے کہ گزشتہ جمعہ کو ڈھاکہ کے ایک ریسٹورنٹ میں 22لوگوں کے قتل کرنے والے بنگلہ دیشی دہشت گردوں میں سے 2نائیک کی تقریروں سے متاثر تھے۔بی جے پی نے یہ کہتے ہوئے نائیک کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے کہ وہ قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے اور ان کی تقریروں سے یہ واضح ہے کہ وہ لوگوں کو بھڑکاتے ہیں ۔